ایران کے سفیرڈاکٹرعلی چگینی مجلس میںاپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے
نئی دہلی،(پریس ریلیز):تنظیم ماتم امروہہ دہلی کی جانب سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی مناسبت سے باب العلم اوکھلامیں ایک تعزیتی جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔مولانا افروز مجتبیٰ نقوی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے حوالے سے کہا کہ قرآن کے مطابق جو خدا کی راہ میں قتل کر دیا جائے اسے مردہ تصور کرنے کا بھی حکم نہیں ہے اس لئے وہ آج بھی زندہ ہیں جسکا ثبوت یہ ہے کہ ان کی شہادت کے بعد بھی امریکہ پر لرزہ طاری ہے اور سلیمانی نے شہید ہوکر امریکہ کے چہرے سے نقاب نونچ پھینکی ہے اور اسکا اصلی اور اتنک وادی چہرہ سب کے سامنے واضح کر دیا ہے۔ مولانا نے جنرل سلیمانی کی ہر دل عزیز شخصیت کے ذریعہ ایران، اسلام اور انسانیت کے لئے انجام دی گئی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ جب تک وہ زندہ تھے ،القاعدہ، داعش اور النصرہ جیسی دہشت گرد تنظیموں سے لڑتے رہے اور اب شہادت کے بعد سے انہوںںنے اندہشت گردوں کے آقاوں سے لڑائی چھیڑدی ہے۔جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیرڈاکٹرعلی چگینی اور ایران کلچرل کاونسلر ربانی کے علاوہ سفارت خانہ کے دیگر معزز افراد اور کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اسکے بعدضیاءچھولسی، سکندر امروہوی اور دیگر شعراءنے شہید قاسم سلیمانی کو منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔فرمان حیدر اور ہمنوا کی مرثیہ خوانی کے بعد ایران کے سفیر ڈاکٹرچگینی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی ایمان کے بلند درجہ پر فائز ایک عظیم شخصیت کا نام تھا جنہیں شہید کر کے امریکہ نے خود کو اور زیادہ ذلیل و خوار کر لیاہے۔اس موقع پرکثیرتعدادمیںمقامی اوربیرونی لوگوں نے شرکت کرکے شہیدقاسم لیمانی کی خدمات کااعتراف کرتے ہوئے امریکہ اوراسرائیل کے خلاف سخت ناراضگی کااظہارکیا۔