وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی کے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسی تمام قوتوں کو مل کر مسترد کریں
نئی دہلی، 18دسمبر(سیاسی منظر نیوز) شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کے خلاف دہلی میں ہوئے پرتشدد واقعات پر سیاسی الزام اور جوابی الزام کے درمیان وزیراعلی اروند کیجریوال نے بدھ کو کہا کہ فساد سے ان کی پارٹی کو نقصان ہی ہوگا اور تشدد کے پیچھے اپوزیشن کا ہاتھ ہے۔شہریت قانون پر اتوار کو جامعہ میں ہوئے پرتشدد واقعات کے بعد کل شمالی دہلی کے سیلم پور علاقہ میں بھی پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔مسٹر کیجریوال نے بدھ کو پریس کانفرنس میں کسی سیاسی جماعت کا نام تو نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں فساد کون کراتا ہے اور کس کی طاقت ہے فساد کرانے کی، یہ سب کو پتہ ہے۔ فساد پر اپوزیشن جو الزام لگا رہا ہے، اسے یہ معلوم ہے کہ فساد کون کروا رہا ہے۔مسٹر کیجریوال نے کہا کہ فساد سے عام آدمی پارٹی کو نقصان ہی ہوگا اس لئے انکی پارٹی پر فسا د پھیلانے کا الزام بے بنیاد ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ اپوزیشن نے دہلی کے گزشتہ اسمبلی انتخابات سے پہلے بھی یہی ہتھ کنڈا اپنا یا تھا۔ گزشتہ انتخابات سے ٹھیک پہلے بوانا اور ترلوک پوری میں تشدد پھیلانے کی کوشش کی گئی تھی ٹھیک اسی طرح کی کوشش اب پھر کی جارہی ہے۔دہلی کے لوگوں سے امن قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ شرپسند عناصر کی حرکتوں پر نگرانی رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حرکتوں کا جواب انتخابات میں دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فساد وہی کروارہا ہے جسے ان سے فائدہ ہوگا۔ مسٹر کیجریوال نے کہاکہ دہلی کے عوام نے سمجھداری سے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ان کو سبق سکھایا تھا۔مسٹر کیجریوال نے حالانکہ جامعہ علاقہ میں تشدد پر پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کے مشتبہ کردار اور ایف آئی آر میں پارٹی یوتھ یونٹ کے ایک لیڈر کا نام شامل ہونے کے سوال کا جواب نہیں دیا۔