رانچی 06 دسمبر ( یواین آئی) کانگریس کے سنیئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے جھارکھنڈ کے نا اہل ہاتھوں میںہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے آج کہاکہ کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ہریانہ میںکمزورکیا ،مہاراشٹر میں حکومت بنانے سے روکا اور اب اس کی جھارکھنڈ میں شکست یقینی ہے مسٹر چدمبرم نے یہاں پارٹی ریاستی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی اور جھارکھنڈکے وزیراعلیٰ رگھو ر داس پر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ آج ملک اور جھارکھنڈ دونوں نااہل ہاتھوں میںہے۔ انہوںنے ریاست کے لوگوں سے بی جے پی کی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ” کانگریس نے بی جے پی کو ہریانہ میں کمزورکیا ، مہاراشٹر میں حکومت بنانے سے روکا اور اب اس کی جھارکھنڈ میں شکست یقینی ہے ۔
کانگریس لیڈر نے مسٹر مودی کے ڈبل انجن حکومت میں ترقیاتی دعووں پر طنزکستے ہوئے کہاکہ دونوںانجن ایک ہی سمت میں چلے تو ڈبل انجن حکومت کااصو ل کافی اچھا ہے ۔ جھارکھنڈ کی معیشت پر وزیراعلیٰ رگھور داس پر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ سال 2014-15 میںجھارکھنڈ پر 43 ہزار کروڑ روپے کا قرض تھا جو مالی سال 2018-19 میں لگ بھگ دوگنا بڑھ کر 85 ہزار کروڑ روپے ہوگیاہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ جھارکھنڈ کے رہنے والے ہر ایک شخص گذشتہ پانچ سالوں میں ”دوگنا قرض“ کی زدمیں آگئے ہیں۔مسٹر چدمبرم نے سینٹر مانیٹرنگ اکانومی ( سی ایم آئی ای ) کے اعدادو شمار کے حوالے سے کہاکہ جھارکھنڈ میں چوالیس منصوبے بند کر دیئے گئے ہیں۔ انہوںنے ریاست کے صنعتی حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ جمشید پور میں ٹاٹا موٹرس کا پلانٹ اچانک بندکر دیاگیا۔ ساتھ ہی کوئلہ ، اسٹیل اور آٹو موبائل شعبے کے کل پرزے بنانے والے کئی پلانٹوں کو بھی بند کر دیاگیا ہے ۔
سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ اس سال اگست میں جھارکھنڈ فیڈریشن آف چیمبر آف کامرس کے صدر نے بڑے ۔ بڑے ہورڈنگ لگوائے ، جن میں دعویٰ کیاگیاتھاکہ جھارکھنڈ میں د س ہزار صنعتیں بند ہوگئی ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ جھارکھنڈ میں بے روزگاری کی شرح 15.1 فیصد ہے جو ملک میں چوتھی سب سے زیادہ شرح ہے ۔ وہیں بے روزگاری کا قومی اوسط7.9 فیصدہے ۔ انہوںنے کہاکہ جھارکھنڈ کو ایسی حکومت چاہئے جو سمجھ سکے کہ لوگوںکی ضروریات کیاہیں اور اس سے مقررہ وقت میںکیسے پورا کیاجائے ۔
مسٹر چدمبرم نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب کیلئے جاری کانگریس کے انتخابی منشور میںکئے گئے وعدوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ جھارکھنڈ میں مہا گٹھ بندھن کی حکومت بنتے ہی ہر ایک کنبہ کے ایک رکن کو نوکری دی جائے گی یا نوکری نہیں دیئے جانے سے قبل انہیں بے روزگاری بھتہ دیاجائےگا۔ دھان کی کم ازکم امدادی قیمت ( ایم ایس پی ) 2500 روپے کرنے کے ساتھ ہی مہا تما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی منصوبہ کی تو سیع کی جائے گی تاکہ لوگوں کو کام مل سکے ۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ مہاگٹھ بندھن کی حکومت بنتے ہی جھارکھنڈ میں سبھی کو رہائش کا حق دیاجائے گا۔ بے زمینوں کو گھر بنانے کیلئے زمین دستیاب کرائی جائے گی ۔ کسانوں کو دو لاکھ روپے تک کا قرض معاف کر دیاجائے گا۔ ساتھ ہی چھوٹا ناگپور کاشتکاری( سی این ٹی ) ضابطہ اور سنتھال پرگنہ کاشتکاری 'ایس پی ٹی ' کے نظموں کی خلاف ورزی کرنے والے زمین تحویل عمل کو روک دیاجائے گا۔ اور زمین واپس لوٹا دی جائے گی ۔
مسٹر چدمبرم نے دعویٰ کیاکہ سابقہ کانگریس زیر قیادت یوپی اے حکومت میں خط افلاس سے نیچے زندگی بسرکرنے والے لوگوں کو عوامی نظام تقسیم ( پی ڈی ایس ) کے ذریعہ ہر ماہ 35 کیلو غلہ دیاجاتا تھا جسے مودی حکومت میںگھٹا کر پانچ کیلو گرام کر دیا گیاہے ۔ انہوںنے جھارکھنڈ میں بھوک سے ہونے والی اموات کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ ملک میںدھان کی کمی نہیںہے اور اسے ایکسپورٹ کیاجارہاہے لیکن جھارکھنڈ کے لوگ بھوک سے مررہے ہیں ۔
کانگریس لیڈر نے کہاکہ جھارکھنڈ معدنی وسائل سے مالا مال ہے ۔ بی جے پی حکومت نے معدنی وسائل کو لوٹنے کا کام کیا ہے ۔ ساتھ ہی رگھور حکومت نے یہاں کے قبائلیوں کو ٹھگا ہے ۔ انہوںنے کہ کہ کانگریس ، جھارکھنڈ مکتی مورچہ ( جے ایم ایم ) اور راشٹریہ جنتاد ل ( آرجے ڈی ) مہا گٹھ بندھن جھارکھنڈ کو ایسی حکومت دے گی جو پسماندہ ،کسانوں ، نوجوانوں اور خواتین سمیت سماج کے ہر طبقے کی ضرورتوں کو سمجھے گی ۔
مسٹرچدمبرم نے وزیرمالیات نرملا سیتارمن کے پیاز کی بڑھتی قیمتوں کو لیکر دیئے گئے بیان کہ 'میںپیاز نہیں کھاتی' پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہاکہ ” میں نہیں سمجھتا کہ جھارکھنڈ میں مہا گٹھ بندھن کی حکومت بننے پر کوئی وزیر یہ کہے گاکہ 'میں پیاز نہیں کھاتا ' کیونکہ روٹی اور پیاز غریبوں کی خوراک ہے ۔ انہوںنے مہاراشٹر میںہوئے سیاسی الٹ پھیر پر کہاکہ بی جے پی نے کانگریس ، راشٹر وادی کانگریس '( این سی پی) اور شیو سینا اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی تھی لیکن ایسا نہیںہوسکا ۔
جھارکھنڈ میں بی جے پی کی شکست یقینی : چدمبرم