پانچ سال بعد بھی ، مخالفین نے اتفاق کیا ، دہلی کی حکومت اچھی چلائی:اروند کیجریوال
عام آدمی پارٹی نیشنل کونسل کے اجلاس میں ، وزیر اعلی نے ملک بھر سے پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا
نئی دہلی ، 21 دسمبر(سیاسی منظر نیوز)دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتے کے روز عام آدمی پارٹی نیشنل کونسل کے اجلاس میں ملک بھر سے پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال بعد بھی مخالفین کو بھی یقین ہے کہ ہم نے ایک اچھی حکومت چلائی ہے۔ ملک میں پہلی بار ، لوگوں نے محسوس کیا ہے کہ کام کیا جاسکتا ہے۔ دوسری جماعتوں نے 70 سالوں سے لوگوں کو بے وقوف بنایا ہے۔ دہلی میں بی جے پی اور کانگریس کے لوگ بھی عام آدمی پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے تیار ہیں۔وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ تاریخ میں یہ دیکھا گیا ہے کہ جب تحریک کے ذریعہ پارٹیاں تشکیل دی گئیں ، تب کچھ سالوں کے بعد ، وہ جماعتیں اپنی نا اہلی کی وجہ سے کچھ نہیں کرسکیں۔ باہمی جھگڑے کی وجہ سے وہ چند سالوں میں ختم ہوگئی۔ 1977 اور آسام کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ جب ہماری پارٹی بنی تھی ، لوگ سوچتے تھے کہ یہ بھی زیادہ دن نہیں چلنے والی ہے۔ اچانک طوفان آیا اور یہ کچھ لوگ بن گئے ، لیکن ہم لوگوں نے اندولن کیا۔ اس تحریک میں کافی اضافہ ہوا۔ اس کے بعد ہم نے ایک پارٹی تشکیل دی۔ ہمیں مخالف جماعتوں کی توقعات کے خلاف بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔ عوام نے ہمیں پوری حمایت کی اور یقین کیا۔ جس کی وجہ سے بہت بڑی اکثریت حاصل ہوئی۔ اس کے بعد کا سفر زیادہ مشکل تھا۔ اقتدار میں آنے کے بعد اکثر انا آتا ہے۔ اقتدار میں آنے کے بعد اکثر وہ اقتدار کو سنبھالنے سے قاصر رہتے ہیں۔ نئے لوگ حکومت کو چلانے کا طریقہ نہیں جانتے ہیں ، لیکن آج پانچ سال بعد بھی ہمارے مخالفین بھی مانتے ہیں کہ ہم نے حکومت کو بہت اچھے سے چلایا ہے۔پہلی بار ، آج تک 70 سالوں میں ، کوئی حریف نہیں ہوگا جو یہ کہہ سکے کہ ہم نے اسکول میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ تو ہمیں ووٹ دو۔ ایسی کوئی پارٹی نہیں ہوگی جو یہ کہے کہ ہم نے اسپتالوں کو ٹھیک کیا ہے اور ہمیں ووٹ دو۔ ہم نے سڑکیں بنائی ، پانی،سیور دیا اور ہمیں ووٹ دو۔ پہلی ہماری پارٹی ہے ، جو مذہب کے بجائے اپنے کام کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہے۔ اب ہمیں کام گنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے لوگ ہمارے درمیان آ رہے ہیں اور حکومت کے اچھے کام کو گنا رہے ہیں۔ بی جے پی اور کانگریس سے تعلق رکھنے والے ووٹر ہیں ، وہ بھی عام آدمی پارٹی کو بھاری اکثریت سے ووٹ ڈالنے کے لئے تیار ہیں۔ یہ تبدیلی جو ہم لائے ہیں ، یہ ایک بہت بڑی چیز ہے۔ جب وہی بی جے پی ہریانہ جاتی ہے تو وہ جاٹ کے نام پر ووٹ مانگتے ہے۔ وہی بی جے پی جب گجرات یا پورے ملک میں جاتی ہے تو کسی ہندو مسلمان کے نام پر ووٹ مانگتی ہے۔ لیکن جب وہ دہلی آتی ہے تو اسے کام کے بارے میں بات کرنی پڑتی ہے۔ اسے کچی کالونیوں کے بارے میں بات کرنا ہوگی۔ اس کا ہندو مسلم کارڈ دہلی کے اندر کام نہیں کرتا ہے۔ پچھلے 70 سالوں میں کسی پارٹی نے کام نہیں کیا۔ اب لوگوں کو بھی امید ہے کہ وہاں کام ہوسکتا ہے ، لیکن 70 سالوں سے ان لوگوں نے ہمیں بے وقوف بنایا ہے۔ جب دہلی کے اندر پانچ سالوں میں اتنا کام ہوسکتا ہے تو پھر 70 سالوں میں اور بھی کام ہوسکتا ہے۔ ہم نے اس ملک کو ایک امید دی ہے۔ اب دہلی کا انتخاب ایک سے ڈیڑھ ماہ کا ہے۔ دہلی ہماری پارٹی کی بنیاد ہے۔ یہیں سے ہی ہم نے سیاسی سفر شروع کیا۔ یہاں ہمیں بہت مضبوطی سے الیکشن لڑنا ہے۔ ہمارا مقصد بھی بہت بڑا ہے۔ پچھلی بار ہم نے 70 میں سے 67 سیٹ سے جیت حاصل کی تھی ،تو اس بار ہمیں 67 سے کم نہیں ہونی چاہئیں۔ ہمارے پاس اس سے زیادہ نشستیں ہونی چاہئیں۔
پوری دنیا میں دہلی کے کام کی چرچا چل رہی ہے :سنجے سنگھ
اس دوران راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے ملک کی سیاست کو تبدیل کردیا ہے۔ پہلے ہم امریکہ سے سیکھتے تھے ، آج امریکہ اور بہت سے دوسرے ممالک ہمارے محلہ کلینک سے سیکھ رہے ہیں۔ تعلیم کے میدان میں جو کام ہوا وہ پوری دنیا کے لئے ایک وژن بن گیا ہے۔آج پوری دہلی میں کیجریوال حکومت کے کام کی بات کی جارہی ہے۔ ملک کی یہ واحد عام آدمی پارٹی ہے جس نے عوام کا دل جیتا ہے۔