چنڈی گڑھ ،2نومبر(یواین آئی)پنجاب میں کانگریس کے رکن اسمبلی اور سابق وزیرنوجوت سنگھ سدھو نے کرتارپور صاحب راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے مرکز اور ریاستی حکومت سے اجازت مانگی ہے ۔امرتسرمشرق اسمبلی سیٹ سے منتخب مسٹر سدھو نے وزیرخارجہ ایس جے شنکر اور پنجاب کے وزیراعلی کیپٹن امرندر سنگھ کو ہفتہ کے روز خط لکھ کر یہ اجازت مانگی ہے ۔انھوں نے خط میں لکھا ہے کہ “ آپ کے علم میں میں (نوجوت سنگھ سدھو)یہ بات لانا چاہتاہوں کہ پاکستان حکومت نے مجھے 9نومبر کو کرتارپور صاحب راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے مدعوکیاہے ۔ایک ادنی سکھ کی حیثیت سے میرے لیے یہ عزت افزائی کا موقع ہوگا کہ میں تاریخی موقع پر باباگرونانک دیوجی کے مقدس دربار میں متھاٹیک سکوں اور اپنی روایت کو نبھا سکوں ۔”انھوں نے خط میں وزیراعلی سے درخواست کی ہے کہ انھیں اس مبارک موقع پر پاکستان جانے کی اجازت دی جائے ۔واضح رہے کہ پچھلے سال پاکستان کی طرف سے کرتار پور گلیارے کے سنگ بنیاد میں شرکت کے وقت جب مسٹر سدھو وہاں گئے تو پاکستان کے فوجی سربراہ قمر جاوید باجوا کے ساتھ گلے ملنے پر اچھا خاصا تنازعہ پیداہوگیاتھا۔سکھ فرقہ کے پہلے گرو نانک دیو کی 550ویں جینتی کے موقع پر منائے جارہے پرکاش اتسو کے موقع پر یہ کوریڈور کھولاجارہاہے ۔گرونانک دیونے اپنی زندگی کے آخری ایام یہاں گزارے تھے ۔
سدھو کا بی جے پی میں جانا محض افواہ :نوجوت کور
امرتسر ،2نومبر(یواین آئی)پنجاب میں کانگریس کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر نوجوت سنگھ سدھوکی اہلیہ نوجوت کور سدھونے ہفتہ کو واضح کیاکہ انکے شوہر کے بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی )میں جانے کی بات محض افواہ ہے ۔ محترمہ کورنے آج کہاکہ مسٹر سدھو کا بی جے پی میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔انھوں نے کہاکہ مسٹر سدھو نے کوئی بھی کام کسی سے چھپ کر نہیں کیاہے ۔وہ جب بھی بی جے پی میں جائیں گے سب کو بتاکرہی جائیں گے ۔واضح رہے کہ وزارت جانے کے بعدسدھو پچھلے طویل عرصہ سے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ۔سیاسی حلقہ میں چرچاہے کہ مسٹر سدھو بی جے پی میں پھر شامل ہوسکتے ہیں ۔ کرتارپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان جانے سے متعلق محترمہ سدھو نے واضح کیاکہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے مسٹر سدھو کو پروگرام میں شرکت کے لیے مدعو کیاہے اور اگر حکومت ہند سے اجازت ملتی ہے تو وہ پاکستان ضرورجائیں گے ۔انھوں نے بتایاکہ مسٹر سدھو نے پاکستان جانے کی اجازت لینے کے لیے وزارت خارجہ اور ریاست کے وزیراعلی کیپٹن امرندر سنگھ کو خط بھیجا ہے ۔