نئی دہلی،22نومبر(ایس ایم نیوز) شاہی امام مسجد فتحپوری دہلی مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے آج نماز جمعہ سے قبل خطاب میں کہا کہ مذہب اسلام محبت ، امن ا ور رواداری کا پیغام دیتا ہے ۔اللہ تعالی پر ایمان کے ساتھ ساتھ اس کے بندوں سے محبت اور حسن سلوک کی تعلیم دی گئی ہے نیز اخلاق حسنہ پر زوردیا گیا ہے ۔
مفتی مکرم نے کہا کہ وقف کونسل کی اطلاع کے مطابق ہندستان میں اٹھارہ ہزار سے زیادہ مقامات پر اوقاف کی زمین پر ناجائز قبضہ ہے جس میں مرکزی و ریاستی حکومتیں اور پرائیویٹ ادارے شامل ہیں ۔انہوںنے کہا کہ یہ زمینیں مسلمانوں کے پاس ہوتیں تو آج محکمہ اوقاف کی حالت بھی بہتر ہوتی اور مسلمانوں کے لئے اس میں ترقی کی گنجائش ہوتی ۔یہ زمین مسلمانوں کو واپس ملنی چاہئیں اس کےلئے وقف کونسل کو اور وقف بورڈوں کو ضروری قانونی کارروائی کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ نے جن مساجد کو نمازکے لئے بند کر رکھا ہے وہ بھی کھولی جائیں اور ان میں نماز کی اجازت دی جائے ۔انہوںنے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی مساجد کو شاندار طور پر آباد کرنا چاہئے اس کا بھی اچھا اثر پرے گا ۔بنارس ہندو یونیورسٹی میں سنسکرت ڈپارٹمنٹ میں فیروزخان کا اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تقرر ہوا ہے جس پر فرقہ پرست واویلا مچا رہے ہیں حالاںکہ یونیورسٹی انتظامیہ اس تقرر کی حمایت میں ہے لہٰذا جو لوگ تعلیمی اداروں میں فرقہ پرستی پھیلا رہے ہیں ان پر کارروائی ہونی چاہئے اور یو جی سی کو بھی ایکشن لینا چاہئے ۔
مفتی مکرم نے امریکہ کی نئی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔فلسطین کی مقبوضہ زمین اور غرب اردن میں یہودیوں کی نئی آبادیوں کو اقوام متحدہ نے غیر قانونی بتایا ہے لیکن امریکہ نے اس ناجائز قبضہ کی جگہ پر تعمیرات کو جائز بتایا ہے یہ بالکل غلط ہے اس سے خطہ کا امن برباد ہو سکتاہے ۔
اوقاف کی اراضی مسلمانوں کو واپس ملنی چاہئے ،بنارس ہندو یونیورسٹی میں فرقہ پرستی افسوسناک : مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد