وہاٹس ایپ جاسوسی معاملہ میں مرکز کے رول کی ہوجانچ:اکھلیش


لکھنو،یکم نومبر(یواین آئی)وہاٹس ایپ کے ذریعہ جاسوسی کے واقعہ سے ملک میں چھڑی بحث کے بیچ سماج وادی پارٹی (ایس اپی) کے صدر اکھلیش یادو نے جمعہ کو کہاکہ غیر ملکی کمپنی کے ذریعہ پرائیویسی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گستاخانہ کوشش میں مرکز کی بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی )حکومت کے رول کی جانچ ہونی چاہئے ۔ مسٹر یادو نے ٹویٹ کیا،“ وہاٹس ایپ کے ذریعہ غیر ملکی کمپنی کے ذریعہ جاسوسی کیے جانے کی خبر انتہائی حساس اور قومی سلامتی کے لیے چیلنج ہے ۔یہ لوگوں کی ذاتی زندگی میں دخل دینے کی گستاخی ہے ۔اس بارے میں بی جے پی حکومت کے رول کا پتہ لگایاجاناچاہئے ۔بی جے پی کے حامیوں تک اس کے خلاف ہیں ۔” مسٹر یادو نے ٹویٹ میں ایک انگریزی روزنامہ کا حوالہ بھی دیا۔ دریں اثنا مشرقی اترپردیش کی کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ھ اس بارے میں مرکزی حکومت کو گھیرتے ہوئے ٹویٹ کیاتھا کہ اگر بی جے پی یا اسکی حکومت جاسوسی کرانے والی اسرائیلی ایجنسی کے ساتھ ملوث ہے تو حقوق انسانی کی خلاف ورزی کا اس سے بڑامعاملہ نہیں ہوسکتا۔یہ قومی سلامتی کے ساتھ حکومت کا کھلواڑ ہے حالانکہ اس سلسلہ میں حکومت کے رد عمل کاانتظار ہے ۔ واضح رہے کہ وہاٹس ایپ نے جمعرات کو کہاتھا کہ اسرائیلی اسپائی ویئر 'پوگاسس 'کے عالمی سطح پر جاسوسی کی جارہی ہے ۔ہندستان کے کچھ صحافی اور سماجی کارکن بھی اس جاسوسی کا شکار بنے ہیں ۔اس کے بعد لوگوں کی پرائیویسی کے تعلق سے نئے سرے سے بحث چھڑ گئی ہے ۔اس انکشاف کے بعد مرکزی حکومت نے کمپنی سے پوچھا ہے کہ اس نے کروڑوں ہندستانیوں کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے کیاقدم اٹھائے ہیں ۔