بی جے پی نے ایودھیا کیس کے فیصلے سے قبل اپنے کارکنوں کو مشورے دیئے ، کہی یہ بات


ایودھیا05نومبر ( ایس ایم نیوز) ایودھیا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل ، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پیر کے روز پارٹی کے کارکنوں اور ترجمانوں سے کہا کہ وہ رام مندر کیس میں جذباتی اور اشتعال انگیز بیانات دینے سے باز رہیں۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے بھی کچھ دن قبل اپنے انتخابی مہم چلانے والوں کے لئے اسی طرح کی مشاورت جاری کی تھی۔ ذرائع کے مطابق ، ملک بھر میں پارٹی کے ترجمانوں ، میڈیا اور سوشل میڈیا محکموں کی میٹنگ میں بی جے پی کی مرکزی قیادت نے ان سے رام مندر کے موضوع پر غیر ضروری بیانات دینے سے باز رہنے کو کہا۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی کے سوشل میڈیا یونٹ کے سربراہ امیت مالویہ نے پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیموں کو بھی آگاہ کیا کہ اس طرح کے فورمز پر متنازعہ بیان دینے سے کیسے بچیں۔ سنگھ کے سینئر عہدیداروں نے حال ہی میں انتخابی کارکنوں کی ایک میٹنگ میں کہا تھا کہ اگر رام مندر کا فیصلہ حق میں ہے تو فتح کا جشن نہیں منایا جانا چاہئے یا جلوس نہیںنکالے جائیں۔


اسی کے ساتھ ہی ، ایودھیا کی مقامی انتظامیہ نے فیصلے پر فتح یا 'غم' منانے کے لئے کسی بھی پروگرام کے انعقاد پر پابندی عائد کردی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ انوج کمار جھا نے ہفتہ کے روز رام جنم بھومی کے سلسلے میں سوشل میڈیا پر دیوتاو ¿ں کی 'توہین' کرنے یا کسی بت کو لگانے اور جلوس نکالنے پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ فیصلے سے پہلے امن میں خلل پیدا ہونے کے بارے میں توقع کرتے ہوئے انہوں نے 12 اکتوبر سے جاری حکم امتناعی میں توسیع کردی۔ اس سے قبل ممنوعہ احکامات 10 دسمبر تک نافذ کیے گئے تھے۔ ضلعی مجسٹریٹ نے بلیک مارکیٹنگ اور راشن ، سبزیاں ، پھل ، انڈے اور خوردنی تیل کی ذخیرہ اندوزی پر بھی پابندی عائد کردی۔
حکم نامے کے مطابق نجی اور عوامی مقامات پر کسی بھی قسم کے اجتماع پر پابندی عائد کردی گئی ہے ، جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈال سکتی ہے۔ انہوں نے 'وجے اتسو' یا 'ماتمی جلوس' پر بھی پابندی عائد کردی۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے ، 'کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے انسٹاگرام ، ٹویٹر اور واٹس ایپ پر ، دیوتاو ¿ں اور خدا کے متعلق کوئی توہین آمیز بیان نہیں دیا جانا چاہئے۔ اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کسی بھی دیوتا کا کوئی مجسمہ نہیں لگایا جائے گا۔
حکم نامے کے مطابق ، چھٹ پوجا ، کارتک پورنیما ، چودھری چرن سنگھ جینتی ، گرو نانک جینتی ، عید الا میلاد اور کرسمس سمیت تہواروں اور دیگر تقریبات کے پیش نظر اس وقت کے دوران پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص تیزاب یا کسی اور دھماکہ خیز مواد کے ساتھ نہیں چھوڑے گا۔ پتھر ، کنکر ، شیشے کے ٹکڑے یا خالی بوتلیں لینے پر بھی پابندی ہوگی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر گوشت خوروں کی باقیات پر پابندی عائد ہوگی۔ کارتک پورنیما ، چوہاد کوسی اور پنچکوسی پریکراما میلہ کی جگہوں پر گوشت ، مچھلی اور انڈے اس عرصے میں فروخت نہیں ہوں گے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی 17 نومبر کو ریٹائر ہونے سے قبل بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ کیس میں فیصلہ سنا سکتے ہیں۔