نئی دہلی :2 نومبر ( ایس ایم نیوز )دہلی میں بڑھ رہی فضائی آلودگی کو لے کر دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے آئی ٹی او واقع دفتر میں اخبار نویسوں سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پورا شمالی ہندوستان آلودگی کی لپیٹ میں ہے۔ آج نہ صرف دہلی بلکہ شمالی ہندوستان کے عوام بھی آلودگی کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے دہلی حکومت مستقل طور پر سخت ترین اور ممکنہ اقدام اٹھا رہی ہے۔ دہلی حکومت نے آلودگی سے بچنے کے لئے 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا ، جس کے نتیجے میں دہلی میں ڈیزل جنریٹر بند رہے۔ دہلی میں دیر رات تعمیراتی کام پر پابندی عائد کی گئی لیکن پڑوسی ریاستوں میں اب بھی تعمیراتی کام جاری و ساری ہے۔ کوڑا کرکٹ جلانے کے لئے سخت جرمانے کے قواعد نافذ کردیئے گئے ہیں۔ منیش نے کہاکہ آلودگی پر قابو پانے کے لئے دہلی میں طاق و جفت نافذ کیا جا رہا ہ ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آلودگی کے خاتمے کے لئے دہلی کے عوام ہر طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں اور فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے دہلی کے عوام بڑی بڑی قربانیاں دے رہے ہیں ۔ انہوں نے بتا یا کہ اس مرتبہ دیوالی کے مبارک موقع پر دہلی کے عوام ہر سال پٹاخے جلاتے تھے لیکن اس مرتبہ بہت کم آتش با زی کی گئی ہے ۔ تاہم اس بار دہلی حکومت نے آلودگی کو کم کرنے کے لئے قلب دہلی کناٹ پیلس میںلیزر شو کا اہتمام کیا تھا جس کو دہلی کے عوام نے کافی پسند کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی حکومت دہلی کے سرکاری اسکولوں میں ماسک تقسیم کررہی ہے۔ ان تمام اقدامات کے بھی مثبت نتائج برآمد ہوئے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بڑھتی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے مرکزی حکومت نے اب تک کیا اقدامات اٹھائے ہیں؟ منیش سسو دیا نے اعداد شمار بتاتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے 26 لاکھ کسانوں کو صرف 63000 مشینیں دیں ہیں مرکزی حکومت کی جانب سے عدالت میں دائر حلف نامہ کا حوالہ دیتے ہوئے ، نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ مرکزی حکومت خود اپنے حلف نامہ پر یقین رکھتی ہے کہ آلودگی کی موجودہ صورتحال میں ، 46 فیصد فضائی آلودگی پرالی جلانے کی وجہ سے ہورہی ہے ۔ منیش سسودیا نے یہ بھی کہاکہ جس رفتار سے مرکزی حکومت مشین تقسیم کررہی ہے اس حساب سے مرکزی حکومت 50 سے 60 سال لگا دے گی تب تک فضائی آلودگی پر کیسے قابو پایا جائے گا اور عوام کیا کرے گی انہوں نے یہ بھی کہاکہ مرکزی حکومت جواب دے کہ 63 ہزار مشینوں سے 26 لاکھ کسانوں کا کیسے کام چلے گا ۔منیش سسودیا نے کہا کہ مرکزی وزیر برائے ماحولیات پر کاش جاویڈیکر کے پاس چھوٹی چھوٹی پریشانیوں کے لئے وقت ہے لیکن اس مضر پریشانی سے لوگ متاثر ہیں اس کو حل کرنے کے لئے ان کے پاس وقت نہیں ہے ۔ انہوں نے بتا یا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے پرکاش جاویڈیکر کو خط لکھ کر اس بات کی اطلاع دی تھی کہ پڑوسی ریاستوں میں پرالی جلنے کا کام شروع ہونے والا اس پر قدم اٹھایا جائے نیز پرکاش جاویڈیکر نے کوئی میٹنگ نہیں کی ۔ اخیر میں انہوں نے کہا کہ ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں کو مشینیں مہیا کرائی جائیں تاکہ پرالی جلنے پر قد غن لگ سکے ۔
دہلی کی عآپ حکومت فضائی آلودگی کم کرنے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے : منیش سسودیا