صوبائی دہلی کانگریس کمیٹی کے دفتر میں منایا گیا مولانا ابوالکلام آزاد کا یوم پیدائش
نئی دہلی 11 نومبر ( ایس ایم نیوز)آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم ، نامور صحافی اور مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کے موقع پر صوبائی دہلی کانگریس کمیٹی کے دفتر راجیو بھون میں پروگرام منعقد کیا گیا ۔ پروگرام کا آغاز صوبائی دہلی کانگریس کمیٹی کے صدر سبھاش چوپڑا نے مولانا ابوالکلام آزاد کی تصویر پر گل پوشی کرکے کیا ۔تاہم تمام کانگریس کارکنا ن نے بھی مولانا آزاد کو یاد کیا اور ان کی تصویر پر گل پوشی بھی کی ۔ اس موقع پر سبھاش چوپڑا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد ایک عظیم مجاہد آزادی ، ایک اسکالر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک شاعر و صحافی بھی تھے۔ مذہبی بنیاد پرستی سے نجات کے لئے انہوں نے اپنا نام آزاد رکھ لیا تھا۔ مولانا ابوالکلام آزاد آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم بنے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد آسہوگ آندولن سے لے کر 1942 تک کے بھارت چھوڑو آندولن تک وہ متعدد دفعہ گرفتار ہوئے 1923 اور 1940 میں وہ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر بنے۔ مولانا آزاد صاف ستھرا خیال رکھنے والے انسان تھے۔ انہوں نے کہا کہ مولاناآزاد کا عقیدہ ہے کہ جب تمام مذاہب ایک ہی خدا کے حصول کی راہ دکھاتے ہیں تو ان کے مابین باہمی تصادم کیوں ہونا چاہئے؟ آزادی کے بعد ، بطور وزیر تعلیم ، انہوں نے 11 سال قوم کی رہنمائی کی۔ انہوں نے مزید کہاکہ پہلے وزیر تعلیم بننے پر ، انہوں نے مفت تعلیمی نظام اعلی تعلیم کے اداروں کے قیام پر خصوصی زور دیا۔ مولانا آزاد نے I.I.T. اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کے قیام کا سہرا بھی انہیں کے سر جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں سنگت ناتک اکیڈمی ، ساہتیہ اکیڈمی اور للت کلا اکیڈمی بھی قائم کیں۔ انہوں نے 1951 میں آل انڈیا ٹیکنیکل ایجوکیشن کونسل کھڑگ پور کی بھی بنیاد رکھی۔ اسی سمت میں انہوں نے ، ممبئی ، چنئی ، کانپور اور دہلی میں آئی آئی ٹی قائم کئے ۔
نئی دہلی 11 نومبر ( ایس ایم نیوز)آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم ، نامور صحافی اور مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کے موقع پر صوبائی دہلی کانگریس کمیٹی کے دفتر راجیو بھون میں پروگرام منعقد کیا گیا ۔ پروگرام کا آغاز صوبائی دہلی کانگریس کمیٹی کے صدر سبھاش چوپڑا نے مولانا ابوالکلام آزاد کی تصویر پر گل پوشی کرکے کیا ۔تاہم تمام کانگریس کارکنا ن نے بھی مولانا آزاد کو یاد کیا اور ان کی تصویر پر گل پوشی بھی کی ۔ اس موقع پر سبھاش چوپڑا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد ایک عظیم مجاہد آزادی ، ایک اسکالر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک شاعر و صحافی بھی تھے۔ مذہبی بنیاد پرستی سے نجات کے لئے انہوں نے اپنا نام آزاد رکھ لیا تھا۔ مولانا ابوالکلام آزاد آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم بنے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد آسہوگ آندولن سے لے کر 1942 تک کے بھارت چھوڑو آندولن تک وہ متعدد دفعہ گرفتار ہوئے 1923 اور 1940 میں وہ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر بنے۔ مولانا آزاد صاف ستھرا خیال رکھنے والے انسان تھے۔ انہوں نے کہا کہ مولاناآزاد کا عقیدہ ہے کہ جب تمام مذاہب ایک ہی خدا کے حصول کی راہ دکھاتے ہیں تو ان کے مابین باہمی تصادم کیوں ہونا چاہئے؟ آزادی کے بعد ، بطور وزیر تعلیم ، انہوں نے 11 سال قوم کی رہنمائی کی۔ انہوں نے مزید کہاکہ پہلے وزیر تعلیم بننے پر ، انہوں نے مفت تعلیمی نظام اعلی تعلیم کے اداروں کے قیام پر خصوصی زور دیا۔ مولانا آزاد نے I.I.T. اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کے قیام کا سہرا بھی انہیں کے سر جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں سنگت ناتک اکیڈمی ، ساہتیہ اکیڈمی اور للت کلا اکیڈمی بھی قائم کیں۔ انہوں نے 1951 میں آل انڈیا ٹیکنیکل ایجوکیشن کونسل کھڑگ پور کی بھی بنیاد رکھی۔ اسی سمت میں انہوں نے ، ممبئی ، چنئی ، کانپور اور دہلی میں آئی آئی ٹی قائم کئے ۔