جماعت اسلامی ہند ملک گیر این آر سی کے نفاذ اور شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرے گی


نئی دہلی،22نومبر(ایس ایم نیوز) جماعت اسلامی ہند پورے ملک میں این آر سی کے نفاذ کے ساتھ ساتھ مجوزہ شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرے گی۔یہ بات جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر محمد سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہی۔ جماعت اسلامی ہند وزیر داخلہ کے اس اعلان پر کہ این آر سی ملک بھر میں نافذ کیا جائے گا، پر سخت فکر مندی کا اظہار کرتی ہے۔ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ یہ صرف ایک لاحاصل مشق ہے۔ حکومت ایسے اعلانات کے ذریعے معیشت، فلاح و بہبود کے دیگر بنیادی معاملات میںاپنی ناکامیوں کو چھپانا چاہتی ہے۔ جب غیر ملکیوں اور مہاجرین سے متعلق قانون اور ضابطہ پہلے سے موجود ہیں تو پھر ۵۳۱ کروڑ افراد کو مشکل میں ڈالنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ آسام میں این آر سی کا مشق ناکام رہا ہے۔ تقریباََ ۰۲ لاکھ درخواست دہندگان حتمی فہرست میں شامل نہیں ہو سکے ہیں۔ حکومت کو اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ ان کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے۔ بار بار یہ دعویٰ کیا جاتا تھا کہ آسام میں ۰۴ لاکھ درانداز ہیں، جو غلط ثابت ہوا ہے۔ ملک بھر میں این آر سی عام طور پر ملک کے شہریوں اور خاص طور پر اقلیتوں اور پسماندہ طبقے کے لیے تکلیف کا باعث ہوگا۔اگر حکومت کو کسی فرد کی شہریت پر شبہ ہے تو وہ اسے ملک کا غیر رہائشی ثابت کرے، اور کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ جبکہ ، ہندوستان کے حقیقی شہریوںکو اپنے دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ اپنی شہریت ثابت کرنی چاہیے۔ اس طرح کے سیا سی بیانات سے لوگوں کو گھبرانا نہیں چاہیے۔ انہیں چاہیے کہ وہ اپنے سناختی کاغذ ات مکمل کر لیں۔ 
جماعت اسلامی ہند محسوس کرتی ہے کہ شہریت ترمیمی بل ہندوستان کے دستور کے منافی اور امتیاز ی سلوک کا رویہ رکھتاہے۔ اس میں صرف بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ہندوستان آنے والے ہندوو ¿ں کو ہی شہریت دینے کی تجویز ہے، نہ کہ دوسرے مذہبی فرقہ کو۔یہ بل ہندوستان کے آئین کے اصولوں مثلاََمشمولیت، متنوع، سیکولر اور جمہوری ملک جیسے بنیادی تصورات کے خلاف ہے، جس کا ہمارے دستور کے بانیوں نے ادراک کیا تھا۔ یہ فرقہ وارانہ پولرائزیشن کے ایجنڈے کا ایک حصہ ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ ہندوستانی عوام طفریق کرنے والی سیاست کا شکار نہیں ہونگے۔ اگر حکومت ملک گیر این آر سی اور شہریت ترمیمی بل پر اصرار کرتی ہے تو جماعت اس کی مخالفت کرے گی۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کریں گی اور ان فضول اقداموں کومنظور ہونے سے روکیں گی۔