ممبئی: 2 نومبر(ایس ایم نیوز) مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے لئے ہنگامہ برپا ہے۔ ذرائع کے مطابق ، کانگریس کے بہت سے ایم ایل اے بی جے پی کو حکومت بنانے سے روکنے کے لئے شیوسینا کی حمایت کرنے کے حق میں ہیں۔ کانگریس کے ارکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ ہمیں باہر سے شیوسینا اور این سی پی حکومت کی حمایت کرنی چاہئے اور اسپیکر کے عہدے کا دعوی کرنا چاہئے۔
کانگریس ایم ایل اے کے اس فارمولے کے درمیان ، مہاراشٹرا کے انتخابی انچارج ملیکارجن کھڑگے شام تک ممبئی پہنچیں گے۔ کھڑگے یہاں کانگریس کے ممبران اسمبلی سے بات کریں گے۔
شرد پوار نے کہا - بی جے پی اور شیوسینا حکومت بنائیں۔
یہ معلومات کانگریس ایم ایل اے کے گروپ سے ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب اس کے حلیف این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے بی جے پی اور شیوسینا سے حکومت بنانے کو کہا ہے۔ پوار نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عوام نے انہیں اپوزیشن میں بیٹھنے کا موقع فراہم کیا ہے ، جبکہ جن کو مینڈیٹ ملا ہے وہ اپنے معاملات حل کریں اور حکومت تشکیل دیں۔
پوار نے کہا ، 'بی جے پی-شیوسینا 25 سالوں سے اتحادی رہی ہے۔ انہیں ریاست کو نئی حکومت دینے کے لئے فوری اقدامات کرنا چاہئے۔ عوام نے این سی پی- کانگریس کو اپوزیشن میں بیٹھنے کا مینڈیٹ دیا ہے اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔
پوار سونیا گاندھی سے ملاقات کر چکے ہیں
شرد پوار نے بدھ کے روز پریس کانفرنس کرنے سے قبل پیر کو دہلی میں کانگریس کے عبوری صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے بعد بھی ، پوار نے کہا تھا کہ انہیں حزب اختلاف میں بیٹھنے کا مینڈیٹ ملا ہے۔ تاہم ، شیوسینا مسلسل یہ دعوی کررہی ہے کہ وہ این سی پی کے ساتھ رابطے میں ہے۔ لیکن پوار کا کہنا ہے کہ حکومت سازی میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے کسی سے بات کی ہے۔
شارد پوار نے بی جے پی 'شیوسینا سے حکومت بنانے کے لئے کہا ہے ، لیکن کانگریس کے اراکین اسمبلی یہ محسوس کرتے ہیں کہ بی جے پی کو اقتدار سے باہر ہونا چاہئے اور این سی پی کی حمایت کرنا چاہئے تاکہ این سی پی کی حکومت تشکیل دی جاسکے اور کانگریس کو باہر سے تعاون کرنا چاہئے۔ کانگریس کے ارکان اسمبلی اس کے لئے اسپیکر کا عہدہ چاہتے ہیں۔اس طرح کا مطالبہ کانگریس قائدین کی طرف سے پہلے ہی سامنے آیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ حسین دلوی نے سونیا گاندھی کو خط لکھ کر شیوسینا کی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق ، اب ایم ایل اے نے شیوسینا کے ساتھ جانے کا مطالبہ اٹھایا ہے۔ ایسی صورتحال میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ مہاراشٹر کی سیاست کس کروٹ بیٹھتی ہے۔
مہاراشٹرسیاست کا نیا فارمولا؟ ٹھاکرے وزیر اعلی ، پوار کنگ میکر..تو رنگ ماسٹر کانگریس