ہم عوام کے مسائل مزید مضبوطی کے ساتھ اٹھائیں گے اور پانچ سال میں نئی کانگریس کھڑی کریں گے :کانگریس


ممبئی،25اکتوبر(یواین آئی) مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بالاصاحب تھورات نے کہا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں مہاراشٹر کی عوام نے بی جے پی کے اقتدار کا نشہ اتار دیا ہے ۔ بی جے پی کے لیڈران کو عوام نے زمین پر لادیا ہے ، اب انہیں اپوزیشن نظر آئیں گے ۔ بی جے پی نے اقتدار اور پیسوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے حزبِ مخالف کے لیڈران کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کئے ، لیکن عوام نے تمام آیا رام گیا رام کو شکشت دے کر یہ بتادیا ہے کہ انہیں بے وقوف نہ سمجھا جائے ۔ بالا صاحب تھورات یہاں گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندو ںسے خطاب کررہے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ اس انتخاب میں گوکہ کانگریس واتحادی پارٹیوں کی اتنی نشستیں نہیں آئیں کہ حکومت سازی کی جاسکے ، لیکن ہمیں جو کامیابی ملی ہے ، وہ اطمینان بخش ہے ۔ ہمارے اتحاد کو کل 117نشتیں ملی ہیں، جن میں کانگریس کو ۴۴، راشٹروادی کانگریس کو54، بہوجن وکاس اگھاڑی کو3، سماج وادی پارٹی کو 2، شیتکری کامگار پارٹی کو 1، مارکس وادی کمیونسٹ پارٹی کو 1، سوابھیمانی شیتکری سنگٹھنا کو 1، روی رانا کو 1 اور کانگریس وراشٹروادی کانگریس کے حمایت یافتہ 10آزاد امیدوارشامل ہیں۔


کانڈا-کے-سلسلے-میں-کانگریس،-بی-جے-پی-پرحملہ-آور


بی-جے-پی-کا-نشہ-عوام-نے-اتار-دیا-ہے-،-فڈنویس-سب-سے-زیادہ-بدعنوان-وزیراعلیٰ-:نواب-ملک


انہوں نے کہا کہ اس نتائج سے اپوزیشن پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے ، اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران وکارکنان نے اس انتخاب میں خوب محنت کئے ۔ تھورات نے کہا کہ ہمیں جو سیٹیں حاصل ہوئی ہیں وہ ہماری توقع سے بہت کم ہیں، کیونکہ ہم اس سے زائد سیٹیں حاصل کرنے کے لئے محنت کررہے تھے ۔ اس انتخاب میں کانگریس کی مرکزی قیادت سے لے کر ریاستی قیادت تک سبھی نے محنت کی۔راہل گاندھی نے ریاست میں ۵ انتخابی جلسوں سے خطاب کیا تو وہیں میں نے 48، ملکارجن کھڑگے نے 13، چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل نے 12، راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے 5، راجستھان کے نائب وزیراعلیٰ سچن پائلیٹ نے 4، جیوتی رادتیہ سندھیا نے 5، شتروگھن سنہا نے 5، آل انڈیا کانگریس کے جنرل سکریٹری مکل واسنک نے 28، ریاست کے سابق وزیراعلیٰ اشوک چوہان نے 15، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری وگجرات کے نگراں راجیو ساتو نے 12اور راجیہ سبھا ممبر حسین دلوائی نے 16انتخابی جلسوںسے خطاب کیا جبکہ پارٹی کے دیگر لیڈران نے پدیاترا وغیرہ کے ذریعے انتخابی مہم میں شریک ہوئے ۔بالاصاحب تھورات نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے صدر شردپوار نے ریاست بھر میں زوردار انتخابی مہم چلائی، ان کی مہم اور ان کے تجربات کا ہمیں بھی فائدہ ہوا۔ کانگریس، راشٹروادی کانگریس ودیگر اتحادی پارٹیوں کے تمام لیڈران وکارکنان نے بھرپور محنت کرکے اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب کئے ، اس کے لئے میں تمام کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آنے والے دنوں میں ہم ریاست کی عوام کے مسائل مزید مضبوطی کے ساتھ اٹھائیں گے اور اس کے حل کے لئے لڑیں گے ۔ تھورات نے کہا کہ ناگپور شہر کانگریس کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑا رہا جہاں سے ہم نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی اور دو جگہوں پر پانچ ہزار ووٹوں سے ہمیں شکست ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی سمیت دیگر شہری علاقوں میں ہمیں توقع کے مطابق کامیابی نہیں ملی۔شہری علاقوں میں اب ہم مزید محنت کریں گے اور پارٹی کو مضبوط کریں گے اور پانچ سال میں نئی کانگریس کھڑی کریں گے ۔ شیوسینا کے ساتھ حکومت سازی کی امکانات کے تعلق سے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے تھورات نے کہا کہ شیوسینا کی جانب سے حکومت سازی کے لئے ہمیں کوئی تجویز نہیں آئی ہے ۔ اگر ان کی جانب سے کوئی تجویز آتی ہے تو اس تعلق سے پارٹی کی قیادت سے بات کریں گے ۔