کھٹر دوسری بار بنیں گے ہریانہ کے وزیر اعلی، جے جے پی اتحاد سے بنے گی حکومت


چندی گڑھ، 26 اکتوبر (ایس ایم نیوز) وزیراعلی منوہر لال کھٹر دوسری بار ہریانہ کے وزیر اعلی بنیں گے ۔ انہیں آج یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) قانون ساز پارٹی کا متفقہ طور پر لیڈر منتخب کر لیا گیا۔پارٹی کے 40نو منتخب اراکین اسمبلی کی یہاں یونین گیسٹ ہاوس میں تقریبا 11.30 بجے میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد اور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ بطور مرکزی مشاہد اور ریاستی معاملات کے انچارج انل جین بھی موجود تھے ۔ تقریباً دس منٹ تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں پارٹی اراکین کے لیڈر کے عہدہ کے لئے مسٹر کھٹر کے نام کی تجویز پیش کی گئی جسے سب نے متفقہ طور پر رضامندی کا اظہار کیا۔ مسٹر کھٹر کو پارٹی اراکین کا لیڈر منتخب ہوتے ہی انہیں مٹھائیاں کھلا کر اور مالا پہناکر مبارکباد دینے کے لیے پارٹی کے سینئر رہنماوں کا تانتا لگ گیا۔مسٹر کھٹر نے اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گزشتہ پانچ سال صاف ستھری حکومت کی ہے اور آگے وہ جے جے پی اور دیگر ممبران اسمبلی کو ساتھ لے کر صاف ستھری حکومت دینے کا وعدہ کرتے ہیں۔ انہوں نے انہیں پارٹی اراکین کا لیڈر منتخب ہونے کے لیے پارٹی کے سینئر رہنماوں اور ممبران اسمبلی کاشکریہ ادا کیا۔اس سے قبل جمعہ کو دیر شام جے جے پی لیڈر دشینت چوٹالہ اور پارٹی کے دیگر رہنماوں کی بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی جس میں جے جے پی کو نائب وزیر اعلی، دو کابینہ اور ایک وزیر مملکت کا عہدہ دینے پر اتفاق ہوا تھا۔ جے جے پی کی جمعہ کی دوپہر دہلی میں پارٹی دفتر میں قومی مجلس عاملہ اور نو منتخب اراکین اسمبلی کی میٹنگ ہوئی تھی جس میں طے ہوا تھا کہ جے جے پی اسی پارٹی کے ساتھ جائے گی جو ریاست کے نوجوانوں کو نوکریوں میں 75 فیصد ریزرویشن اور بزرگوں کی پنشن بڑھانے جیسے مسائل پر کم از کم مشترکہ پروگرام کی بنیاد پر کام کرنے کے اراضی ہوں گے ۔ میٹنگ کے بعد دشینت چوٹالہ پارٹی کے سینئر لیڈروں ساتھ تہاڑ جیل میں بند والد اجے سنگھ چوٹالہ سے ملے تھے اور غالبا وہیں بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کو ہری جھنڈی ملی۔
اس سے پہلے اسمبلی انتخابات کی گزشتہ 24 اکتوبر کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی میں کانگریس کو 31 سیٹیں ملی تھیں۔ اس سال 2014 کے مقابلے اسے بار 16 سیٹوں کا فائدہ ہوا ہے ۔ اس انتخاب میں انڈین نیشنل لوک دل ( آئی این ایل ڈی ) اور ہریانہ لوکھت پارٹی کو ایک ایک نشست ملی ہے ۔ آئی این ایل ڈی 2014 کے انتخابات میں 19 سیٹیں لے کر ریاست میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی رہی تھی۔
 کھٹر کی قیادت میں بی جے پی کی ریاست ہریانہ میں اس بار حکومت جن نائیک جنتا پارٹی ( جے جے پی ) کے ساتھ اتحاد میں بنے گی۔ وہ جے جے پی رہنماوں کے ساتھ آج شام ہی گورنر ستیہ دیو نارائن آریہ سے ملاقات کر کے حکومت بنانے کا دعوی پیش کریں گے ۔ اس سے قبل جے جے پی کے اراکین کی بھی یہاں دوپہر میں میٹنگ ہونے جارہی ہے جس میں پارٹی اراکین کے لیڈرکا انتخاب ہوگا۔
کھٹر کے دوسری بار وزیر اعلی بننے کی حلف برداری کی تقریب دیوالی کے دن ہی چنڈی گڑھ میں ہی ہونے کا امکان ہے ۔ مخلوط حکومت میں دو نائب وزیر اعلی ہوں گے ۔ ان میں ایک بی جے پی کے سینئر لیڈر انل وج ہوں گے اور دوسرا نائب وزیر اعلی کا عہدہ جے جے پی کو جائے گا جس میں نینا چوٹالہ کے نام پر مہر لگنا طے مانا جا رہا ہے ۔ کھٹر حکومت کی نئی کابینہ کی تشکیل دیوالی کے بعد کی جائے گی۔
بی جے پی کو اس اسمبلی انتخابات میں 40 سیٹیں ملی تھیں اور اس طرح وہ اکثریت کے اعداد و شمار سے چھ سیٹ پچھڑ گئی ہے ۔ ایسے میں ریاست میں مستحکم حکومت بنانے کے لئے اس نے جے جے پی کے ساتھ آزاد اسمبلی ارکان کو بھی اپنے ساتھ لیا ہے ۔جے جے پی نے 10 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ سات آزاد ممبر اسمبلی ہیں۔ ریاست کی 90 رکنی اسمبلی میں حکومت کے پاس اب 57 ممبر اسمبلی ہوں گے تو اکثریت کے جادو کے اعداد و شمار سے 11 زیادہ ہیں۔2014کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 47 سیٹیں ملی تھیں اور ریاست میں اس نے سب سے پہلے اپنے دم پرحکومت بنائی تھی۔