ڈیرا بابا نانک(گرداس پور)،24اکتوبر،ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ ڈیرا بابا نانک سے کرتارپور صاحب گرودوارے تک کے گلیارے کو عقیدت مندوں کے لئے کھولنے سے متعلق معاہدے پر آج دستخط کردئے اور کہا کہ وہ پاکستانی حکومت کے ساتھ عقیدت مندوں سے وصولے جانے والے بیس ڈالر کی فیس کو معاف کرنے کی مسلسل اپیل کرتا رہے گا۔سکھوں کے پہلے گرو نانک دیو جی کے 550ویں یوم پیدائش (پرکاش پرو)کے موقع پر کرتارپور صاحب گرودوارے تک کا گلیارا ہندوستانی زائرین کے لئے کھولنے کے سلسلے میں طویل عرصے سے معاہدے کا انتظار تھا ،اس پر آج دستخط کردئے ۔ہندوستان کی جانب سے وزارت داخلہ میں جوائنٹ سکریٹری ایس سی داس اور پاکستان کی جانب سے فارن سروس کے افسر محمد فیصل نے یہاں مفاہمت نامے پر دستخط کرکے دستاویزوں کا تبادلہ کیا۔اس کے ساتھ ہی وزارت داخلہ نے مسافروں کے رجسٹریشن کے لئے ایک ویب پورٹل کو بھی آج سے کھول دیا ہے ۔وزیراعظم نریندرمودی نونومبر کو ہندوستان کی جانب سے تیار کی گئی سہولیات اور مسافر ٹرمینل کا افتتاح کریں گے ،جو تقریباً تیار ہے اور مکمل ہونے کے آخری مرحلے میں ہے ۔معاہدے پر دستخط کے بعد وزارت داخلہ میں جوائنٹ سکریٹری ایس سی ایل داس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان سے بار بار اپیل کررہا ہے کہ وہ عقیدت مندوں کا خیال رکھتے ہوئے ان سے 20ڈالر کی فیس وصولنے کے اپنے فیصلے کو واپس لے ۔انہوں نے کہا کہ مایوسی کی بات ہے کہ پاکستان نے ابھی تک اس پر کوئی مثبت رخ اختیار نہیں کیا لیکن ہندوستانی حکومت کی سطح پر اور دیگر ذرائع کے ذریعہ پاکستان سے مسلسل اپیل کرتا رہے گا کہ وہ اپنے فیصلے کو واپس لے ۔ہندوستان اس کے لئے کسی بھی وقت معاہدے میں ترمیم کرنے کو بھی تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ذریعہ عقیدت مندوں سے فیس وصولنے پر اڑے رہنے کے باوجود ہندوستان نے عقیدت مندوں کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے یہ معاہدہ کیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ معاہدے کے تحت روزانہ پانچ ہزار عقیدت مندوں کو کرتارپور میں واقع گرودوارے کے درشن کی اجازت دی جائے گی۔ہندوستان کی طرف سے یہاں آنے والے عقیدت مندوں کی فہرست 10دن پہلے پاکستان فراہم کرنی ہوگی ۔پاکستان فہرست کی جانچ کرکے سفر سے چار دن پہلے اسے منظور کرکے ہندوستان کو مطلع کرے گا۔مسٹر داس نے کہا کہ ہندوستان نے اپنی سرحد میں اس گلیارے سے متعلق ضروری بنیادی تعمیراتی کام پورا کرلیا ہے ۔عقیدت مندوں کے لئے گلیارے کو ہر موسم میں کھلا رکھنے کے لئے ایک پل بھی بنایا گیاہے ۔ابھی پاکستان نے اپنی سرحد میں یہ پل نہیں بنایا ہے اور ہندوستان اس کے لئے بھی اس سے اپیل کرتا رہے گا۔ابھی پاکستان نے ایک عارضی راستہ بنایاہے جس سے عقیدت مندوں کی آمدورفت ہوسکے ۔انہوں نے بتایا کہ معاہدے پر دستخط کے ساتھ ہی عقیدت مندوں کا رجسٹریشن بھی شروع ہوگیا ہے ۔رجسٹریشن کے بعد انہیں ای میل سے سفر کی تصدیق اورالیکٹرانک ٹریول پرمٹ بھیجا جائے گا۔اس پرمٹ کولے کر مسافر براہ راست ٹرمینل پر جاسکیں گے جہاں سے ان کا سفر شروع ہوگا۔ہندوستان شہریوں کو اپنا پاس پورٹ لے کر جانا ہوگا جبہ غیر مقیم ہندوستانی شہریوں کو اوسی آئی کارڈ اور ان کی شہریت والے ملک کا پاس پورٹ ساتھ میں لانا ہوگا۔گرودوارا کرتارپور صاحب طلوع آفتاب سے لے کر غریب آفتاب تک کھلا رہے گا۔مسافروں کو درشن کے بعد اسی دن واپس لوٹنا ہوگا۔رات کو آرام کرنے کے لئے وہاں کوئی انتظام نہیں ہوگا۔گلیارا سال بھر کھلا رہے گا اور کچھ طے دنوں میں اسے دیکھ بھال اور صاف صفائی کے لئے بند کیا جاسکتا ہے ۔اس کی اطلاع پہلے سے ہی دے دی جائے گی۔ہندوستان نے پاکستان سے گرودوارے میں مناسب مقدار میں لنگر اور پرساد کا انتظام کرنے کی اپیل کی ہے ۔کرتارپور میں واقع گرودوارے میں گرو بابا گرونانک دیو جی نے اپنی زندگی کے آخری دن گزارے تھے اور اور ان کی 550ویں یوم پیدائش پر اس گلیارے کو کھولا جانا ہے جس سے ہندوستان کے سکھ طبقے کے لوگ درشن کے لئے آسانی سے وہاں آسکیں۔
کرتارپور معاہدے پر دستخط:پاکستان، عقیدت مندوں سے فیس وصولنے پر بضد