مودی حکومت کی نااہلی کے سبب مستقبل تباہ کن:منموہن


ملک کساد بازاری کے بحران میں گرفتار
ممبئی،17اکتوبر(ایس ایم نیوز) سابق وزیر اعظم ہند ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی تفریق والی پالیسیوں اور نااہلی کی وجہ سے ملک معاشی کساد بازاری کے بحران میں پھنس گیا ہے جس کی وجہ سے عوام کی امیدیں گرد آلود ہوئی ہیں اور ان کا مستقبل تاریک نظر آتا ہے ۔ ڈاکٹر سنگھ نے جمعرات کو یہاں ایک پروگرام میں کہا کہ ملک میں مندی کی وجہ سے چین سے درآمد (امپورٹ) تیزی سے بڑھا ہے ۔ اس مدت میں درآمد 1.22 لاکھ کروڑ روپیے بڑھا ہے ۔ ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے جس کی وجہ سے روزگار کا مسئلہ بڑھتا جارہا ہے اور نوجوان کم پیسوں میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔ دیہی علاقوں میں مایوسی کا ماحول ہے اور بے روزگاری عوام کو بھٹکنے پر مجبور کر رہی ہے ۔ سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ معیشت میں سدھار لانے کی ضرورت ہے اور اس مقصد سے حکومت کو قدم اٹھانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا،'میں نے ابھی ابھی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا ایک بیان دیکھا ہے ، میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہوں گا، لیکن میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے بیماریوں اور ان کی وجوہات کے سد باب پر کام کرنے کی ضرورت ہوگی'۔انہوں نے کہا کہ اس مندی کا سب سے برا اثر مہاراشٹر میں نظرآیا ہے ۔ ریاست میں گذشتہ پانچ سال کے دوران سب سے زیادہ فیکٹریاں بند ہوئی ہیں اور چار سال سے مسلسل مینوفیکچرنگ کی شرح نمو گھٹ رہی ہے ۔ کیمیکل اور فرٹیلائزر(کھاد)، الیکٹرانک سامان اور آٹوموبائل کے شعبے میں درآمد 1.22 لاکھ کروڑ روپیے بڑھا ہے ۔ ڈبل انجن والی سرکار کی خوب تشہیر کی گئی لیکن مہاراشٹر میں یہ ڈبل انجن ناکام ثابت ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انھیں ملک کے سب سے بڑے آٹو مینوفیکچرنگ مرکز پونے کے آٹو ہب میں پھیلی ہوئی مایوسی کی اطلاع دی گئی۔ اسی طرح کی صورتحال ناسک اورنگ آباد، ناگپور اور امراوتی میں بھی بتائی جارہی ہے ۔ صنعتی سرگرمیوں میں ان شعبوں کا نام سب سے زیادہ احترام سے لیاجاتا تھا لیکن آج صورتحال بدل گئی ہے اور اس کی وجہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی معاشی پالیسیاں ہیں۔