مودی کے دورے کے بعد ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات مزید مستحکم


ریاض'30اکتوبر (ایس ایم نیوز)وزیر اعظم نریندر مودی کے ریاض کے دو روزہ دورے کے بعد ہندوستان اورسعودی عرب کے درمیان باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور دونوں ملکوں کے مابین اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کونسل کے قیام کے معاہدہ پردستخط کے بعد ترقی کی رفتار مزید تیز ہوگی۔وزیر اعظم مودی کے کل دیر رات وطن واپسی سے قبل اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کونسل کے قیام کے معاہدہ پر دستخط ہوئے ۔اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان مجموعی طور پربارہ معاہدوں پر دستخط کئے گئے ۔اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کونسل کی صدارت مشترکہ طورپر وزیر اعظم مودی اورسعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کریں گے ۔اس دورے کے دوران وزیر اعظم مودی نے سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے علاوہ متعدد عالمی رہنماوں کے ساتھ باہمی تبادلہ خیال کیا۔قبل ازیں فیوچر انوسٹمنٹ انیشی ایٹیو(ایف آئی آئی)کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے سعودی کمپنیوں کو ہندوستان کی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان نے اس شعبے میں 2024 تک 100بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں عالمی رہنماوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان میں انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ان کے ملک نے اگلے پانچ برسوں میں ملک کی معیشت کو 5ٹریلین ڈالر تک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔صرف انفرااسٹرکچر کے شعبے میں ہی 1.5 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ 


وزیر اعظم مودی دو روزہ دورہ پر جانیں کہاں خطاب کریں گے اورکتنے معاہدوں پر دستخط کریں گے


انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت نے ملک میں بزنس کے لئے سازگار ماحول بنانے کے خاطر متعدد اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تجارت میں سہولت کے لئے ورلڈ بینک کی طرف سے جاری ہندوستان کی رینکنگ میں کافی سدھار ہوا ہے ۔ پانچ برس قبل ہندوستان 142ویں مقام پر تھا اور اس سال 63ویں مقام پر پہنچ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ٹیکس ڈھانچہ اور حقوق املاک دانش کے قوانین کو دنیا میں بہترین سمجھا جاتا ہے ۔انہوں نے تجارت سے وابستہ رہنماوں کو ہندوستان میں بالخصوص اسٹارٹ اپ میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اسٹارٹ اپ کے ایکو سسٹم کے لحاظ سے اس وقت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے اور یہاں سرمایہ کاروں کے لئے کافی فائدے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اسکل ٹریننگ پر خصوصی توجہ دے رہا ہے اور اگلے تین سے چار برس میں 400ملین افرادکو ہنرمند بنایا جائے گا۔خیال رہے کہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے ۔ دونوں ملکوں کی باہمی تجارت سالانہ 28بلین ڈالر ہوگئی ہے ۔ دوسری طرف ہندوستان کے مقابلے پاکستان کی سعودی عرب کے ساتھ باہمی تجارت چار بلین ڈالر سے بھی کم ہے ۔ونوں ممالک دفاعی تعلقات بالخصوص بحری سلامتی پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔اس سلسلے میں اس برس کے اواخر میں دونوں ملک مشترکہ بحری فوجی مشق کرنے والے ہیں۔ہندوستان سعودی سیکورٹی اہلکاروں اور سائبر سیکورٹی کے شعبہ میں سعودی افسران کوتربیت بھی دے رہا ہے ۔